سوشل میڈیا کا صحیح استعمال نعمت یا زحمت VOICE OF EDUCATION (قسط 7)
تعارف:
آج کا دور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا دور ہے، اور سوشل میڈیا ہماری روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ فیس بک، انسٹاگرام، ٹوئٹر، یوٹیوب اور واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارم نے دنیا کو ایک گاؤں بنا دیا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ: کیا ہم سوشل میڈیا کا صحیح استعمال کر رہے ہیں؟ یا یہ ہمارے وقت، اخلاق اور شخصیت کو تباہ کر رہا ہے؟
سوشل میڈیا کی طاقت:
سوشل میڈیا ایک ایسی تلوار ہے جو دو دھاری ہے۔ اس کا مثبت استعمال ہمیں علم، شعور، آگاہی اور تعلقات میں بہتری کی طرف لے جا سکتا ہے، جبکہ منفی استعمال ہمیں غفلت، انتشار، جھوٹ اور بربادی کے گڑھے میں گرا سکتا ہے۔
صحیح استعمال کیسے کریں؟
1. علم کا ذریعہ بنائیں:
سوشل میڈیا کو تعمیری مواد دیکھنے، سیکھنے اور سکھانے کے لیے استعمال کریں۔ مستند اسلامی، تعلیمی، سائنسی، اور اصلاحی ویڈیوز اور مضامین کو ترجیح دیں۔
2. وقت کا ضیاع نہ کریں:
گھنٹوں تک بغیر مقصد اسکرول کرنا وقت کی بربادی ہے۔ سوشل میڈیا کو مخصوص وقت کے لیے استعمال کریں۔
3. جھوٹی خبریں نہ پھیلائیں:
بغیر تحقیق کے خبریں یا پیغامات آگے بھیجنا گناہ کا باعث بن سکتا ہے۔ قرآن کہتا ہے:
"فَتَبَيَّنُوا" (سورہ الحجرات: 6) یعنی تحقیق کرو۔
4. اخلاق کا مظاہرہ کریں:
کمنٹس، پوسٹس اور ویڈیوز میں شائستگی، نرمی اور رواداری کا مظاہرہ کریں۔ دوسروں کی دل آزاری نہ کریں۔
5. حدود کا خیال رکھیں:
فحش، بے حیائی، اور نامناسب مواد سے پرہیز کریں۔ اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں۔
والدین، اساتذہ اور نوجوانوں سے گزارش:
والدین بچوں پر نظر رکھیں، اساتذہ طلبہ کی تربیت کریں، اور نوجوان خود کو خود احتسابی کے دائرے میں رکھیں۔ سوشل میڈیا کو مقصدِ حیات کا ذریعہ نہ بنائیں بلکہ ایک ذریعہ بنائیں اصل مقصد یعنی علم، اخلاق اور انسانیت کی خدمت تک پہنچنے کا۔
نتیجہ:
سوشل میڈیا کا صحیح استعمال ہماری زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم سوشل میڈیا کو اپنی اصلاح، دوسروں کی فلاح، اور دنیا میں خیر پھیلانے کے لیے استعمال کریں۔
یاد رکھیں:
"سوشل میڈیا کو استعمال کریں، سوشل میڈیا آپ کو استعمال نہ کرے!"
.png)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں