قسط نمبر 5 وقت کی قدر کیسے کریں؟ VOICE OF EDUCATION
عنوان: وقت کی قدر کیسے کریں؟
سیریز: VOICE OF EDUCATION (قسط ۵)
تحریر: Shoaib Nadwi | VOICE OF HUMANITY
تمہید:
وقت اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے۔ یہ وہ سرمایہ ہے جو ہر انسان کو برابر دیا جاتا ہے۔ نہ کوئی اس میں اضافہ کر سکتا ہے اور نہ کوئی اسے روک سکتا ہے۔ کامیاب انسان وہی ہوتا ہے جو وقت کی قدر کرتا ہے اور اسے صحیح استعمال میں لاتا ہے۔
وقت کی اہمیت قرآن و حدیث کی روشنی میں:
اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
"وَالْعَصْرِ، إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ"
(سورۃ العصر: 1-2)
قسم ہے زمانے کی، بے شک انسان خسارے میں ہے۔
یہ آیت وقت کی عظمت اور انسان کے لیے اس کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں اکثر لوگ دھوکے میں ہیں: صحت اور فارغ وقت۔"
(صحیح بخاری)
وقت ضائع کیوں ہوتا ہے؟
1. بے مقصد گفتگو
2. سوشل میڈیا کا غیر ضروری استعمال
3. کاموں کو مؤخر کرنا (Procrastination)
4. بغیر منصوبہ بندی کے زندگی گزارنا
وقت کی قدر کرنے کے عملی طریقے:
1. روزانہ کا شیڈول بنائیں: دن کے اہم کام طے کریں اور اُنہیں ترتیب سے انجام دیں۔
2. ترجیحات کا تعین کریں: ضروری اور غیر ضروری کاموں میں فرق کریں۔
3. سوشل میڈیا کا محدود استعمال کریں: وقت کے ضیاع سے بچنے کے لیے مخصوص وقت طے کریں۔
4. مطالعہ اور علم حاصل کریں: فارغ وقت کو علم میں اضافے کے لیے استعمال کریں۔
5. عبادت میں وقت گزاریں: نماز، تلاوت اور ذکر میں وقت لگائیں، یہ وقت کی بہترین سرمایہ کاری ہے۔
6. ہر دن کا محاسبہ کریں: دن کے اختتام پر جائزہ لیں کہ وقت کہاں صرف ہوا۔
وقت کا صحیح استعمال کیسے کامیابی کی کنجی بنے؟
تاریخ کے کامیاب لوگوں کی زندگی دیکھیں تو ان میں ایک قدر مشترک ہوتی ہے: "وقت کی قدر"۔
علامہ اقبال، مولانا ابوالکلام آزاد، امام غزالی رحمہم اللہ، سب نے وقت کو قیمتی ترین دولت جانا اور اسے علم، خدمت اور دین کی ترویج میں استعمال کیا۔
نتیجہ:
وقت زندگی ہے۔ جو وقت ضائع کرتا ہے، وہ اپنی زندگی ضائع کرتا ہے۔ جو وقت کو قیمتی جانتا ہے، وہ دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب ہوتا ہے۔
آج ہی سے ہم سب کو عزم کرنا چاہیے کہ وقت کو ضائع نہیں کریں گے بلکہ ہر لمحے کو کارآمد بنائیں گے۔
.png)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں