قسط 16 VOICE OF EDUCATION بچوں کی دلچسپی سمجھ کر تعلیم دینا کیوں ضروری ہے؟
تعلیم صرف نصاب ختم کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا عمل ہے جو بچے کی شخصیت، سوچ، اخلاق اور صلاحیتوں کی تعمیر کرتا ہے۔ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ جو علم ہم بچوں کو دے رہے ہیں، کیا وہ ان کی دلچسپی کے مطابق ہے؟ کیا وہ دل لگا کر سیکھ رہے ہیں یا صرف مجبوری میں؟
یہی وہ مقام ہے جہاں بچوں کی دلچسپی سمجھ کر تعلیم دینے کی اہمیت سامنے آتی ہے
🧠 بچوں کی فطرت اور دلچسپی:
ہر بچہ فطری طور پر مختلف صلاحیتوں، رجحانات اور شوق کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ کچھ بچے ریاضی میں دلچسپی لیتے ہیں، کچھ کو سائنس میں مزا آتا ہے، تو کچھ کو ادب اور زبان میں کشش محسوس ہوتی ہے۔ اگر ہم ان کی فطری دلچسپیوں کو پہچانیں اور اسی کے مطابق تعلیم دیں تو:
وہ تیزی سے سیکھتے ہیں
سوالات کرنے لگتے ہیں
تخلیقی سوچ پیدا ہوتی ہے
تعلیم ان کے لیے بوجھ نہیں بلکہ خوشی بن جاتی ہے
🎯 دلچسپی کے بغیر تعلیم کے نقصانات:
بچہ بوریت محسوس کرتا ہے
رٹّا لگانے پر مجبور ہوتا ہے
خود اعتمادی کم ہونے لگتی ہے
ذہانت کے باوجود پیچھے رہ جاتا ہے
🏫 اساتذہ اور والدین کا کردار:
1. مشاہدہ کریں: بچے کی عادتیں، پسندیدہ سرگرمیاں اور رجحانات کا بغور مطالعہ کریں
2. سوالات کریں: بچے سے خود پوچھیں کہ اسے کس موضوع میں مزا آتا ہے
3. متبادل طریقے آزمائیں: روایتی طریقوں کے بجائے عملی، تصویری، آڈیو/ویڈیو، کہانیوں اور کھیلوں کے ذریعے پڑھائیں
4. حوصلہ افزائی کریں: بچے کی پسند کو اہمیت دیں، اس کی تعریف کریں
🌟 قرآن و سنت کی روشنی میں:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
> "قُلْ كُلٌّ يَعْمَلُ عَلَىٰ شَاكِلَتِهِ"
کہہ دیجئے: ہر شخص اپنی فطرت (مزاج) کے مطابق عمل کرتا ہے
(سورہ اسراء: 84)
یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ ہر انسان کی طبیعت مختلف ہے، تو تعلیم بھی اسی کے مطابق ہونی چاہیے۔ نبی کریم ﷺ بھی بچوں کی نفسیات اور ان کی دلچسپیوں کو سمجھ کر تعلیم دیتے تھے۔
🔄 نتیجہ:
اگر ہم بچوں کی دلچسپیوں کو سمجھ کر تعلیم دیں گے تو نہ صرف وہ بہتر سیکھیں گے، بلکہ ایک خوش، بااعتماد اور بامقصد انسان بن کر ابھریں گے۔ یہ صرف ان کی ترقی نہیں بلکہ ہمارے تعلیمی نظام کی کامیابی کا بھی ذریعہ ہوگا۔
پیارے اساتذہ اور والدین!
آئیں ہم تعلیم کو دلچسپ، معیاری اور بچوں کی فطرت کے مطابق بنانے کا عہد کریں۔ یہی "VOICE OF EDUCATION" کا اصل پیغام ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں