🎓 قسط 20: تعلیم برائے نوکری یا برائے زندگی؟VOICE OF EDUCATION
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں، وہ نوکری کے لیے ہے یا زندگی کے لیے؟
آج کے دور میں تعلیم کا مقصد زیادہ تر نوکری حاصل کرنا بن چکا ہے۔ بچپن سے بچوں کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ اچھے نمبر لاؤ، تاکہ اچھی نوکری ملے۔ گویا تعلیم صرف ایک ذریعہ ہے معاش کمانے کا۔
لیکن سوال یہ ہے:
> ❝ کیا تعلیم صرف پیسہ کمانے کے لیے ہوتی ہے؟ ❞
❝ کیا تعلیم کا مقصد انسان کو انسان بنانا نہیں؟ ❞
🎯 تعلیم برائے نوکری – فوائد اور نقصانات
✅ فوائد:
اچھی نوکری ملتی ہے
مالی استحکام آتا ہے
سماجی مقام حاصل ہوتا ہے
❌ نقصانات:
تعلیم صرف رٹا اور نمبرات تک محدود ہو جاتی ہے
طلبہ کی تخلیقی صلاحیتیں دب جاتی ہیں
اخلاقی اور سماجی تربیت کمزور ہو جاتی ہے
🌱 تعلیم برائے زندگی – حقیقی مقصد
اصل تعلیم وہ ہے جو انسان کو:
سوچنا سکھائے
اپنے اور دوسروں کے حقوق پہچاننا سکھائے
اخلاق، کردار اور انسانیت کی فہم دے
سماج کا فائدہ مند فرد بنائے
📌 ایک واقعہ
معروف سائنسدان آئن اسٹائن نے کہا تھا:
> "تعلیم وہ ہے جو اسکول کے بعد بھی انسان کے ساتھ باقی رہتی ہے۔"
یعنی تعلیم صرف ڈگری یا نمبرات کا نام نہیں، بلکہ ایک سوچ، ایک بصیرت، ایک مقصد کا نام ہے۔
🔁 نوکری ضروری ہے، مگر مقصد نہیں
ہم نوکری کے خلاف نہیں، لیکن تعلیم کو صرف نوکری کا ذریعہ سمجھنا تعلیم کی توہین ہے۔
تعلیم کا مقصد شخصیت کی تعمیر ہونا چاہیے، صرف روزگار کی نہیں۔
ہمیں بچوں کو جینے کا ہنر سکھانا ہے، صرف کمانے کا نہیں۔
✍️ آخر میں
تعلیم کا مقصد نہ صرف ہمیں پیسہ کمانا سکھائے، بلکہ:
حق و باطل میں فرق کرنا سکھائے
عزت سے جینے کا ہنر دے
دین و دنیا کی بھلائی کا شعور دے
📢 اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے یا طلبہ صرف ملازم نہ بنیں، بلکہ رہنما، مصلح، اور انسانیت کے خدمت گار بنیں، تو ان کی تعلیم کو مقصد دیں، معنی دیں، زندگی سے جوڑیں۔
اللہ ہمیں حقیقی تعلیم کی سمجھ عطا فرمائے، آمین۔
والسلام
Shoaib Nadwi
VOICE OF HUMANITY
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں