قسط 26: طلباء کی شخصیت سازی میں اسکول و مدارس کا کردار VOICE OF EDUCATION
تعلیم صرف نصابی کتب کی معلومات تک محدود نہیں بلکہ اس کا سب سے بڑا مقصد انسان کی مکمل شخصیت کی تعمیر ہے۔ طلباء کی ذہنی، اخلاقی، معاشرتی اور روحانی تربیت میں اسکول اور مدارس کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
1. شخصیت سازی کیا ہے؟
شخصیت سازی (Personality Development) سے مراد انسان کی سوچ، اخلاق، رویے، فیصلہ سازی، خود اعتمادی اور کردار کو نکھارنا ہے۔ ایک مکمل شخصیت وہ ہوتی ہے جو علم کے ساتھ ساتھ اخلاق و اقدار کی حامل ہو۔
2. اسکول کا کردار:
الف) نظم و ضبط کی تربیت:
اسکول طلباء میں وقت کی پابندی، یونیفارم، قطار، جماعتی نظام جیسے اصولوں سے نظم و ضبط پیدا کرتا ہے۔
ب) سماجی تربیت:
گروپ سرگرمیوں، تقریبات، کھیل کود اور تقریری مقابلوں سے بچوں میں teamwork، لیڈر شپ اور باہمی رواداری پیدا ہوتی ہے۔
ج) تنقیدی سوچ اور خود اعتمادی:
سائنس پراجیکٹس، مباحثے، سوال جواب کے ذریعے اسکول بچوں میں تجزیاتی صلاحیت اور اظہار رائے کی ہمت پیدا کرتا ہے۔
3. مدارس کا کردار:
الف) روحانی و اخلاقی تربیت:
مدارس میں قرآن و حدیث کی تعلیم کے ذریعے طلباء میں تقویٰ، اخلاص، سچائی، اور حیا جیسے اوصاف پیدا کیے جاتے ہیں۔
ب) کردار سازی:
علماء اور مدرسین کی صحبت، سیرت النبی ﷺ کا مطالعہ اور بزرگوں کے واقعات طلباء کی شخصیت کو مضبوط بناتے ہیں۔
ج) سادہ طرز زندگی اور عاجزی:
مدارس کی سادہ زندگی طلباء میں قناعت، صبر اور شکر جیسی صفات پیدا کرتی ہے۔
4. مشترکہ ذمہ داریاں:
اساتذہ کی تربیت: خواہ اسکول ہو یا مدرسہ، اساتذہ کو چاہیے کہ وہ صرف مضامین پڑھانے والے نہ ہوں بلکہ رہنمائی کرنے والے مربی ہوں۔
نصاب میں توازن: ایسی کتابیں اور سرگرمیاں شامل کی جائیں جو علم و اخلاق دونوں کی ترقی میں مدد دیں۔
والدین سے رابطہ: اداروں کا والدین سے مسلسل رابطہ بچوں کی مکمل شخصیت سازی میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
5. طلباء کی شخصیت پر اثرات:
بااعتماد، خود دار اور مہذب شہری کی تیاری
معاشرتی ہم آہنگی، سماجی خدمت کا جذبہ
مذہبی شناخت کے ساتھ عصری شعور
نتیجہ:
آج کے دور میں جہاں بیرونی اثرات بچوں کے اخلاق و کردار کو متاثر کر رہے ہیں، وہاں اسکول اور مدارس کو مل کر شخصیت سازی کے اس اہم فریضے کو سرانجام دینا ہوگا۔ یہی ہمارے روشن کل کا ضامن ہے۔
📌 آخر میں پیغام:
والدین، اساتذہ اور تعلیمی ادارے اگر مل کر طلباء کی ذہنی و اخلاقی نشوونما کو اپنا مقصد بنا لیں تو نہ صرف فرد بلکہ پورا معاشرہ بہتر انسانوں پر مشتمل ہوگا۔
.png)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں